BREAKING NEWS

9/10/2015

The Terrorist Attacks in Pakistan has Dropped to 70 Percent. The Washington Post

پاکستان میں دہشت گردوں کے حملوں میں 70فیصد کمی آئی ہے ،واشنگٹن پوسٹ


ISLAMABAD: After years of terrorist attacks, military coups and political upheaval, Pakistan for now has settled into a period of relative calm.
“Over the past nine months, government statistics show, major terrorist attacks have declined 70% and Pakistanis are flocking back to shopping malls, resorts and restaurants,” a report carried by Washington Post said on Tuesday.
“The relaxed and optimistic mood in Pakistan was benefiting Prime Minister Nawaz Sharif politically,” it said.
“Still, the arrangement is allowing PM Nawaz to do something that Pakistani leaders have struggled to accomplish for much of the past decade: implement a road map for what a peaceful, stable Pakistan could look like. And in the process, the prime minister is winning over sceptics despite his low-key leadership style,” the report maintained.
According to the report, one year after he was nearly bounced from office, Premier Nawaz has hung on amid signs the country could be on the cusp of a surprising turnaround.
“People are feeling more secure. There are development projects, and the perspective of people is changing to say, ‘Okay, now we can see things are going well,” the US based newspaper quoted Zafar Mueen Nasir, dean of business studies at the Pakistan Institute of Development Economics as saying. “Of course, there will always be some criticism and always a second opinion, but as far as I am concerned, this government is at least showing some progress.”
The report referred to last year’s sit-in in the federal capital and said, “But as Islamabad slipped into an unusually chilly fall, Nawaz outlasted the protesters.”
“Now, Nawaz has turned his attention toward trying to rebuild a chronically sluggish economy while also delivering shiny new amenities for residents,” the report added.
It further stated: “It’s a strategy that has become easier to implement this year, as a military campaign in Pakistan’s tribal belt and its largest city, Karachi, has been credited with reducing terrorist attacks and other crimes.”
The report quoting the South Asia Terrorism Portal, which monitors violence, said: “In the first eight months of this year, 680 civilians have been killed in terrorist attacks, compared with 1,194 in the same period last year and 2,246 in 2013.”
Published in The Express Tribune, September 9th, 2015.

اسلام آباد (اے پی پی) پاکستان میں دہشت گردوں کے حملوں میں 70 فیصد کمی آئی ہے اور لوگ بڑی تعداد میں بازاروں کا رخ کررہے ہیں، دہشت گرد حملوں، حکومتوں کا تختہ الٹنے اور سیاسی بے یقینیت کے برسوں بعد پاکستان اب ایک ایسے دور میں داخل ہوا ہے جو نسبتاً پرامن ہے۔ کثیرالااشاعت امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے پاکستان کے حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ گزشتہ 9 ماہ کے حکومتی اعدادوشمار سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں دہشت گردوں کے حملے میں 70 فیصد کمی آئی ہے اور پاکستانی عوام اب ایک بار پھر بڑی تعداد میں شاپنگ مالز، تفریحی مقامات اور ریسٹورنٹس کا رخ کر رہے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں پرسکون اور پراعتماد ماحول سیاسی طور پر وزیر اعظم محمد نواز شریف کو فائدہ پہنچا رہا ہے۔ اس صورتحال کے نتیجہ میں وزیراعظم محمد نواز شریف پاکستان کو پرامن اور مستحکم بنانے کے روڈ میپ پر عملدرآمد کے قابل ہوئے ہیں،ان مقاصد کے حصول کیلئے پاکستانی رہنما گزشتہ ایک دہائی کے دوران کوشاں رہے ہیں اور اب اس کامیابی کا اعزاز وزیراعظم نواز شریف کو حاصل ہو رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق ایک سال قبل وزیراعظم محمد نواز شریف کی حکومت خطرے سے دوچار تھی تاہم اب ملک حیران کن طور پر آگے بڑھ رہا ہے۔ اخبار نے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کے ڈین بزنس سٹڈیز ظفر معین ناصر کے حوالے سے بتایا کہ پاکستان کے عوام اب خود کو زیادہ محفوظ تصور کرتے ہیں، ترقیاتی منصوبے جاری ہیں اور پاکستانی عوام کا یہ کہنا ہے کہ سب کچھ بہتر ہو رہا ہے۔ ان کا یہ کہنا ہے کہ اگرچہ حکومت پر کچھ تنقید بھی ہوتی ہے تاہم یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ موجودہ حکومت بہتری کی جانب گامزن ہے۔ اخبار نے اپنی رپورٹ میں پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں ہونے والے دھرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف بالاآخر موسم سرما میں دھرنے والوں کا دھرنا ختم کرانے میں کامیاب ہوئے، وزیراعظم محمد نواز شریف نے اب اپنی توجہ مندی کا شکار معیشت کو ازسرنو بحال کرنے کی طرف کر رکھی ہے جبکہ وہ شہریوں کیلئے نئی سہولیات بھی متعارف کرا رہے ہیں، اس حکمت عملی کے نتیجے میں سال رواں کے دوران پاکستان کے قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشن اور ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں دہشت گردوں کے حملے روکنے اور اور دیگر جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی کرنے میں مددگار ثابت ہوئے۔ رپورٹ میں تشدد کو مانیٹرنگ کرنے والے ساؤتھ ایشیاء ٹیررازم پورٹل کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اس سال کے ابتدائی آٹھ ماہ کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں 680 شہری لقمہ اجل بنے جبکہ گزشتہ سال اسی مدت کے دوران 1194 اور 2013ء میں 2246 افراد مارے گئے تھے تاہم واشنگٹن پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ 18 کروڑ آبادی پر مشتمل پاکستان کو ابھی بھی بہت ساری رکاوٹوں کو عبور کرنا ہے۔ رپورٹ میں توانائی کے بحران، بچوں میں غذائیت کی کمی، پینے کے صافی پانی کی عدم دستیابی اور طبی نگہداشت تک عدم رسائی، کم آمدن، بے روزگاری کے علاوہ بھارت اور افغانستان کے ساتھ کشیدہ تعلقات کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔رپورٹ میں پاکستان کے سیاسی نظام میں مشکلات جنہیں ابھی تک حل نہیں کیا جاسکا کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وزیراعظم محمد نوازشریف جن کے پاس اقتدار میں رہنے کیلئے ابھی مزید دو سال سے زائد کا عرصہ موجود ہے انہیں اپنے سیاسی مخالفین سے بے شمار سیاسی چینلجز کا سامنا ہے تاہم حالیہ مہینوں کے دوران خانہ جنگی اور اقتصادی انہدام سے متعلق قیاس آرائیاں دم توڑ گئی ہیں، اس کی بجائے قرضہ دینے والے اداروں نے پاکستان بانڈز کی شرح میں اضافہ کیا ہے اور بڑی سرمایہ کار کمپنیاں اس بات پر آمادہ کر رہی ہیں کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقعوں سے فائدہ اٹھائیں۔ لند ن میں مقیم چیف اکانومسٹ چارلی رابرٹسن نے بلوم برگ نیوزکوبتا یا کہ ابھرتے ہوئے یا فرنٹئر مارکیٹ میں یہ سرمایہ کاری کا بہترین موقع ہے۔ پاکستان کیلئے 6.2 بلین کے قرضہ کی منظوری دینے والے آئی ایم ایف نے گزشتہ ماہ ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں روان سال کیلئے پاکستان کو جی ڈی پی میں 4.1 فیصد نمو کا کریڈٹ دیا گیا اور اس میں اگلے سال کیلئے 4.5 فیصد اضافہ کی توقع ظاہر کی گئی تھی۔ بہت سے ماہرین معاشیات اور تجزیہ کاروں نے توقع ظاہر کی ہے کہ پاکستان کی معشیت اور حکومت ایک خوشحال حالات کیلئے حقیقی معنوں میں راستہ ہموار کردیا ہے۔ نواز شریف نے کم آمدنی والے افراد کی زندگیوں کوتبدیل کرنے کیلئے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنا شروع کردیا ہے۔ نواز شریف نے عوام سے وعدہ کیا ہے کہ وہ 2018 تک 800 کلومیٹر کی شاہرائیں اور 14 پاور پلانٹ تعمیر کریں گے ۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں متعدد بڑے منصوبوں کو چینی سرمایہ کاری کو شامل کرنے کیلئے بنائے گئے ہیں۔جس سے پاکستان کا مینوفیکچرنگ شعبہ بھی ترقی کرے گا۔ چین کو پاکستانی شاہراہیں اور بندرگاہیں استعمال کرنے کی امید ہے جو بحرہ عرب کے راستے ان کیلئے تجارت کے نئے راستے کھولے گا۔ مئی میں نواز شریف نے 24 کلو میٹر طویل ریپڈ بس سسٹم کا افتتاح کیا تھا جس نے راولپنڈی اسلام آباد کو آپس میں منسلک کردیا اوراس سے غریب ملازمین ، شہری اورطلباء استفادہ کررہے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک ماہ قبل پرڈیلکس ٹرین سروس متعارف کرائی گئی جس میں اے سی ، وائی فائی اور ٹی وی کی سہولیات موجود ہیں۔رپورٹ نے ایک انجینئر دلاور علی کے حوالے سے بتا یا کہ موجود حکومت سابقہ حکومتوں کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ میٹرو بس منصوبوں ، ان کی سڑکوں اور پلوں پر نظر دوڑائیں، ہم ایسے منصوبے سکول اور کالج کے زمانے میں صرف تصورہی کرسکتے تھے ۔ماہ رمضان کے بعد جولائی کے وسط میں حیران کن طورپر ہزاروں پاکستانیوں نے ہمالیہ پہاڑوں کے تفریحی مقامات کی سیر کیلئے وہاں کا رخ کیا۔ گزشتہ ماہ پورے ملک کے عوام جشن آزادی کے موقع پر اسلام آباد کی سڑکوں پر نکل آئے اور جڑواں شہروں کی گلی کوچوں میں جشن آزادی جوش و خروش سے منایا ۔رپورٹ کے مطابق پشاور میں16 دسمبرکو آرمی پبلک سکول پرہونیوالے حملہ کے بعد صورتحال کوکنٹرول کرلیا گیا اوراب شہر کے تاجر کاروبار میں ترقی اور تشدد میں کمی دیکھ رہے ہیں۔ کارخانوں مارکیٹ کے دکاندار حاجی خانان نے بتایا کہ بلاشبہ مارکیٹ تجارتی سرگرمیاں حوصلہ افزاء ہیں اور اب اس مارکیٹ میں تجارتی سرگرمیوں میں اتنی تیزی آئی ہے کہ کارروں کی پارکنگ کیلئے بھی جگہ کم پڑگئی ہے۔

Post a Comment